QR CodeQR Code

شہید رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی رپورٹ

7 Sep 2024 18:40

اسلام ٹائمز: اسلامی جمہوری ایران نے صدر ابراہیم رئیسی شہید کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی جو تحقیقات کی ہیں ان کے نتائج کی حتمی رپورٹ کے مطابق ”فوجی اور قانونی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی نے ہیلی کاپٹر کی تکنیکی، انجینیرنگ، الیکٹرانک اور نیویگیشن سے متعلق صورت حال کا بغور اور ماہرانہ جائزہ لیا۔ اس کمیٹی نے اپنی تحقیق کے جن نتائج کا اعلان کیا، اس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے۔


تحریر: سید تنویر حیدر
 
اسلامی جمہوری ایران نے صدر ابراہیم رئیسی شہید کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی جو تحقیقات کی ہیں ان کے نتائج کی حتمی رپورٹ کے مطابق ”فوجی اور قانونی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی نے ہیلی کاپٹر کی تکنیکی، انجینیرنگ، الیکٹرانک اور نیویگیشن سے متعلق صورت حال کا بغور اور ماہرانہ جائزہ لیا۔ اس کمیٹی نے اپنی تحقیق کے جن نتائج کا اعلان کیا، اس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے۔

*ہیلی کاپٹر کی خریداری اور اس کے استعمال کے وقت سے لے کر حادثے کے وقت تک اس کی دیکھ بھال اور مرمت سے متعلق تمام متعلقہ ڈاکومنٹس کا جائزہ لیا گیا نیز اہم پرزوں کی تبدیلی کے حوالے سے بھی طے شدہ معیارات کے مطابق دستاویزات کا جائزہ لیا گیا۔
*پچھلے چار سالوں میں مذکورہ ہیلی کاپٹر کی مرمت سے متعلق جو دستاویزات ”پن ہا“ (شرکت پشتیبانی و نوسازی ہوا پیمایی ایران ) کے پاس ہیں، ان کا بھی ایک ماہر نے جائزہ لیا اور کاروائی کے عمل میں کوئی مسئلہ نہیں پایا گیا۔
*صدارتی دفتر کی جانب سے ہیلی کاپٹر کی فراہمی کے لیے درخواست، فلائٹ مشن سے متعلق خط و کتابت، تعین شدہ مقامات سے ہیلی کاپٹر کی پرواز، ہیلی کاپٹر کی تہران سے پرواز اور تبریز کے ائر پورٹ پر رکنا اور ایندھن کی بھرائی سے متعلق تمام ضروری ہدایات، نوٹفیکیشنز اور قوائدوضوابط کی پابندی کی گئی۔
*تبریز سے پل آغبند، قیز قلعہ سی ڈیم اور وہاں سے پھر تبریز ریفائنری تک کے فلائٹس نقشوں کا ماہرین نے اچھی طرح سے جائزہ لیا اور یہ ثابت ہوا کہ ہیلی کاپٹر اپنے راستے پر تھا۔
*ہیلی کاپٹر کے زخمی پائلٹ کے ہاتھ سے جو کمپیوٹر (آئی پیڈ) ماہرین کے ذریعے برآمد کیا گیا وہ ہیلی کاپٹر کے راستے سے متعلق معلومات کی درستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
*ہیلی کاپٹر کے مختلف حصوں اور سسٹمز (انجن، پاورٹرانسمشن، فیولنگ سسٹم، الیکٹرانک آلات، الیکٹروایونکس) کا تجزیہ وزارت دفاع اور مسلح افواج کی معاونت سے ایوی ایشن انڈسٹری آرگنائزیشن کے ماہرین نے خصوصی لیبارٹریوں میں کیا ہے جس سے ثابت ہوا کہ مداخلت کے حوالے سے ایسی کوئی خرابی نہیں تھی جس کی وجہ سے ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوتا۔
*ماہرینِ موسمیات کی حادثے کے دن اور اس سے پہلے کے دن کی رپورٹس جن میں موسم کے حوالے سے پیشین گوئی اور غیر مستحکم موسم کے بارے میں انتباہات کا جائزہ لیا گیا جو حادثے کے دن کے حالات کے مطابق ہیں۔
*کیبن وائس ریکارڈنگ سسٹم (CVR) کی معلومات اور پرواز کے عملے (Mil 171) کے ساتھ ہیلی کاپٹر کے FDR سسٹم میں پرواز کی معلومات کی ریکارڈنگ کو جانچا گیا اور اس کا تجزیہ کیا گیا۔اس تجزیے کے مطابق پائلٹ کی طرف سے کسی قسم کے ہنگامی پیغامات اور اعلانات نہیں کئے گئے۔
*فرانزک میڈیسن کی ٹیکنیکل کمیٹی کی تحقیقات کے مطابق شہداء کے جسد خاکی پر کسی قسم کے زہر کے اثرات اور پیتھالوجی ٹیسٹ میں کوئی مشکوک شے سامنے نہیں آئی۔
*ہیلی کاپٹر کے پرزوں اور سسٹم کا ایک ماہر کے ذریعے جائزہ لیا گیا لیکن کسی قسم کی تخریب کاری کا ثبوت نہیں ملا۔
*ماہرین کے جائزے کے مطابق کسی بھی جارحانہ دفاعی نظام، الیکٹرانک وار فیئر یا لیزر ٹیکنالوجی کے استعمال کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
*رپورٹ کے حتمی نتیجے میں کہا گیا ہے کہ ہر قسم کی تحقیقات کے نتائج کی روشنی میں جنرل اسٹاف کے ”سپریم ایکسپرٹ بورڈ“ کی حتمی رائے یہ ہے کہ ”ہیلی کاپٹر کے حادثے کی سب سے بڑی وجہ موسم بہار میں خطے کی پیچیدہ موسمی اور ماحولیاتی صورت حال، اونچائی کی جانب پرواز کرتے ہوئے اچانک دھند کا نمودار ہونا اور پھر ہیلی کاپٹر کا پہاڑ سے ٹکرا جانا ہے“۔


خبر کا کوڈ: 1158606

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1158606/شہید-رئیسی-کے-ہیلی-کاپٹر-حادثے-کی-رپورٹ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com