ایک اور وعدہ صادق
3 Aug 2024 15:48
اسلام ٹائمز: دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر صیہونی حکومت کے حملے کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران نے ظاہر کیا کہ اسکے پاس "وعدہ صادق" آپریشن کی صورت میں جارحین کو سزا دینے کیلئے مختلف اور جدید آلات موجود ہیں۔ ایران کی طاقت اور خطے میں اس کا اثر و رسوخ ایسا رہا ہے کہ صیہونیوں نے ایران کیخلاف پروپیگنڈے کے باوجود اسکی فوجی طاقت کا اعتراف کر لیا ہے۔ مزاحمتی محاذ کی کارروائیوں کی توسیع حالیہ مہینوں میں صیہونی حکومت کی کمزوری اور زوال کا سبب بنی ہے، ایسے حالات میں کہ ایران اور مزاحمتی محاذ کیساتھ علاقائی عوام کی ہم آہنگی اور ہمدردی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ خطے میں پیش رفت کا رجحان ظاہر کرتا ہے کہ ایران صیہونیوں کے مذموم اقدامات پر سخت ردعمل ظاہر کریگا۔
تحریر: احسان شاہ ابراہیم
صیہونی حکومت کے مجرم رہنماء ایران اور مزاحمتی گروہوں کی تیاری سے خوف زدہ ہیں۔ صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوف گیلنٹ نے خطے میں مزاحمتی بلاک کے تباہ کن حملوں کے خوف سے ایران اور اس کے پراکسی گروہوں کے خلاف اس حکومت کی حفاظت کے لیے ایک اتحاد کی تشکیل پر زور دیا ہے۔ صہیونی وزارت جنگ نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ برطانوی وزیر دفاع جان ہیلی کے ساتھ بات چیت میں، گیلنٹ نے تمام محاذوں پر اسرائیل کے دفاع کے لیے اسرائیلی فوج کی تیاری، صلاحیتوں اور اسرائیل کے خلاف دفاع کے لیے ایک اتحاد بنانے کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ ادھر صہیونی میڈیا نے یہ رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی میڈیا نے ہمیں دھوکہ دیا اور نفسیاتی جنگ شروع کرکے ہمیں پاگل کر دیا ہے۔
یہ خبریں ایسی حالت میں شائع ہوئی ہیں، جب مزاحمتی گروہوں کی طرف سے مزاحمتی بلاک کی دو بڑی شخصیات کے قتل میں جوابی حملے کے امکان کے باعث صیہونی حکومت پوری طرح چوکس ہے۔ مزاحمتی بلاک کی جانب سے شہید "اسماعیل ہنیہ" اور شہید "فواد شکر" کے حالیہ قتلوں کا جواب دینے کی دھمکی کے بعد، صیہونی حکومت پر ایک نفسیاتی جنگ چھائی ہوئی ہے۔فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور ان کا ایک محافظ بدھ (31 جولائی) کی صبح تہران میں صیہونی حملے میں شہید ہوگئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اس بہادر اور ممتاز مجاہد رہنماء کی شہادت پر امت اسلامیہ، مزاحمتی محاذ اور فلسطین کی قابل فخر قوم کے نام تعزیتی پیغام میں تاکید کی ہے کہ مجرم اور دہشت گرد صیہونی حکومت نے اس عمل سے اپنے لیے سخت سزا کی بنیاد رکھ دی ہے، ہم اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین میں شہید ہونے والے کے خون کا حساب لینا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ صیہونی حکومت ایران اور مزاحمتی محاذ کے ردعمل سے خوفزدہ ہے۔ غزہ میں صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کے نتائج، نیز حالیہ مہینوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے ساتھ ساتھ مزاحمتی گروہوں کی مکمل تیاری کے مظاہرے نے صیہونی حکومت کو خطرناک ترین صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ حالیہ مہینوں میں لبنان کی حزب اللہ اور دیگر مزاحمتی گروہوں نے میدان جنگ میں صیہونی حکومت کا مقابلہ کیا اور صیہونیوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔
اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے میں صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائی، صیہونی حکومت اور خطے میں تل ابیب کے جرائم نیز امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمتی گروہوں کے اتحاد اور قریبی تعاون کا باعث بنی ہے۔ لبنان کی حزب اللہ اور مزاحمتی گروپوں کی مقبوضہ علاقوں میں کارروائیاں بھی صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کی مکمل تیاری کی نشاندہی کرتی ہیں۔ صیہونی حکومت کے لیڈروں کو جبکہ وہ علاقے میں کشیدگی اور بحران کا اصل سبب بنے ہوئے ہیں، اب انہیں اپنے اقدامات کے نتائج کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔ صیہونی حکومت کو سزا دینے کے لیے حکمت عملی تیار ہے۔ دوسری طرف صیہونی حکومت کا ہمیشہ سے کوئی اور مقصد نہیں رہا ہے، سوائے نہتے اور بے دفاع لوگوں کے قتل اور فلسطین کی تباہی کے۔
دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر صیہونی حکومت کے حملے کے جواب میں اسلامی جمہوریہ ایران نے ظاہر کیا کہ اس کے پاس "وعدہ صادق" آپریشن کی صورت میں جارحین کو سزا دینے کے لیے مختلف اور جدید آلات موجود ہیں۔ ایران کی طاقت اور خطے میں اس کا اثر و رسوخ ایسا رہا ہے کہ صیہونیوں نے ایران کے خلاف پروپیگنڈے کے باوجود اس کی فوجی طاقت کا اعتراف کر لیا ہے۔ مزاحمتی محاذ کی کارروائیوں کی توسیع حالیہ مہینوں میں صیہونی حکومت کی کمزوری اور زوال کا سبب بنی ہے، ایسے حالات میں کہ ایران اور مزاحمتی محاذ کے ساتھ علاقائی عوام کی ہم آہنگی اور ہمدردی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ خطے میں پیش رفت کا رجحان ظاہر کرتا ہے کہ ایران صیہونیوں کے مذموم اقدامات پر سخت ردعمل ظاہر کرے گا۔
خبر کا کوڈ: 1151755