QR CodeQR Code

اسلام کا پرچم اہل غزہ کے ہاتھ میں

30 Jul 2024 21:34

اسلام ٹائمز: رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے آج حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور فلسطینی اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ کیساتھ ملاقات میں غزہ کے مظلوم عوام کی بے مثال مزاحمت کی تعریف کی اور تاکید کی کہ "آج، غزہ پٹی کے مظلوم عوام کی مزاحمت قابل تحسین ہے اور اسلام کا اعلیٰ ترین پرچم فلسطینی قوم اور اہل غزہ کے ہاتھ میں ہے اور اس مزاحمت نے اسلام کی ترویج کی بنیاد فراہم کی ہے۔


تحریر: سید رضی عمادی

آج منگل کو حماس کے رہنماء "اسماعیل ہنیہ" اور اسلامی جہاد تحریک کے سربراہ "زیاد النخالہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور ایران کے نئے صدر "مسعود پزشکیان" کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے فلسطین کی حمایت ایک مستحکم، مستقل اور اصولی پالیسی ہے۔ آج ایران کی پارلیمنٹ میں ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، جس میں 80 سے زائد ممالک اور علاقائی و عالمی تنظیموں کے اعلیٰ حکام اور عہدیداران نے شرکت کی۔ آج کی تقریب میں فلسطینی تنظیموں کے حکام نے خصوصی شرکت کی۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے دورہ تہران میں رہبر معظم انقلاب اسلامی اور ایران کے نئے صدر سے ملاقات اور گفتگو کی۔ ان ملاقاتوں میں جہاں غزہ کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کی گئی، وہیں فلسطین کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت جاری رکھنے پر تاکید کی گئی۔ دوسرے لفظوں میں ان ملاقاتوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایران میں حکومتوں کی تبدیلی سے اسلامی جمہوریہ کی طرف سے فلسطین کی حمایت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

اس سلسلے میں اسماعیل ہنیہ کے ساتھ ملاقات میں مسعود پزشکیان نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ فلسطین کی آزادی کا مسئلہ نہ صرف اسلامی انقلاب کے بعد بلکہ اس سے پہلے بھی ایرانی عوام کی تشویش کا باعث تھا، ان کا کہنا تھا: "ایران کے عوام نے صیہونی حکومت کے جرائم اور جارحیت کی ہمیشہ مذمت اور اس سے نفرت کی ہے، جبکہ مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کی حمایت ایران کا اصولی موقف رہا ہے۔ نئے ایرانی صدر نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ وہ مزید طاقت اور طاقت کے ساتھ اس حمایت کو جاری رکھیں گے۔

اسمٰعیل ہنیہ نے آج رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ ملاقات نیز ایران کے نئے صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں ہم نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے اچھے اور مضبوط موقف کا مشاہدہ کیا۔ مسئلہ فلسطین اور تحریک مزاحمت کے حوالے سے ہمیں ایران کے موقف پر فخر محسوس ہوا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی فلسطین کے ساتھ مستحکم حمایت کی، ایک اہم وجہ ایران میں سیاسی نظام کی نوعیت اور شناخت ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ ظالموں اور استکبار کے مقابلے میں مظلوموں کی حمایت کی ہے۔

فلسطینی دنیا کے مظلوم ترین لوگ ہیں، جنہوں نے گذشتہ 8 دہائیوں میں صیہونیوں کے بے مثال جرائم کا سامنا کیا ہے۔ صیہونیوں نے مغرب کی حمایت سے نہ صرف فلسطین کے جغرافیے پر قبضہ کر رکھا ہے بلکہ وہ مغرب بالخصوص امریکہ کی حمایت سے فلسطینیوں کے خلاف بے مثال تشدد بھی کر رہے ہیں، جس کی مثال غزہ پر گذشتہ 300 دنوں کی جارحیت ہے، جس میں  فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ یہ نسل کشی اس قدر سنگین ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے مطابق آج غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور غزہ کے لوگ موت سے نبرد آزما ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے فلسطین کی حمایت کا ایک اور اہم عنصر یہ ہے کہ فلسطینی عوام نے مجرم صیہونیوں کے خلاف مزاحمت کی حکمت عملی اپنا رکھی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران بھی فلسطینیوں کی اس منفرد اور مثالی مزاحمت کی حمایت کرتا ہے۔ دوسرا اہم عنصر یہ ہے کہ فلسطینی مزاحمت کی جڑیں دین اسلام میں پیوست ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ مسلم ممالک اور قوموں کی حمایت کی ہے اور آج رہبر انقلاب کے مطابق اسلام کا پرچم غزہ کے عوام کے ہاتھ میں ہے۔

رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے آج حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور فلسطینی اسلامی جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ کے ساتھ ملاقات میں غزہ کے مظلوم عوام کی بے مثال مزاحمت کی تعریف کی اور تاکید کی کہ "آج، غزہ پٹی کے مظلوم عوام کی مزاحمت قابل تحسین ہے اور اسلام کا اعلیٰ ترین پرچم فلسطینی قوم اور اہل غزہ کے ہاتھ میں ہے اور اس  مزاحمت نے اسلام کی ترویج کی بنیاد فراہم کی ہے۔


خبر کا کوڈ: 1150966

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1150966/اسلام-کا-پرچم-اہل-غزہ-کے-ہاتھ-میں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com