QR CodeQR Code

ایک ماں کا مراسلہ

30 Jul 2024 11:18

اسلام ٹائمز: ان میں ایسے لوگ ہیں، جو حرم کے دفاع میں مرجعیت کی طاقت کے رول کو یہ کہہ کے جھٹلاتے ہیں کہ انکا کیا بس جو یہ حرم کا دفاع کریں، امام ہیں حرم کا دفاع کرنیوالے۔۔۔۔ یہ لوگ بھول جاتے ہیں کہ بنو عباس سے صدام تک اور انہدام جنت البقیع تک حرم کتنی بار کس کس طرح کی بے حرمتی سے گرائے گئے۔۔۔ کیا تب امام موجود نہیں تھے۔؟ آج آپکی طاقت کا دور ہے اور آپکی طاقت امام کی طاقت ہے، خود کو بے دست و پا نہ کیجئے،۔۔ سفیانی لشکر آج پوری طاقت سے اکٹھا ہو رہا ہے، بنو امیہ کے دفاع میں لشکروں کے لشکر جتںے آج سرگرم ہو رہے ہیں، پہلے نہیں تھے۔۔۔۔ طاغوت اپنا سارا لشکر جمع کرکے بیٹھا آخری معرکے کے لئے تیار ہو رہا ہے، یقین نہ آئے تو christian zionism اور armagaddon کے بارے میں پڑھ لیجئے۔۔۔۔ اللہ تعالی ہمیں ہدایت دیں۔


ڈاکٹر راشد عباس نقوی کے نام ایک ماں کا مراسلہ

بھلا ہو میرے بچے کی قرآن ٹیچر کا کہ انہوں نے بچے کو عادت ڈالی کہ وہ ہر روز صبح اٹھ کر امام زمانہ کو سلام کرے اور ان کے لئے دعا کرے, تاکہ مولا جواب سلام دیں اور دعا دیں۔۔ میری عادت ہے کہ میں اسے روزانہ زیارت پڑھاتی ہوں اور تقریبا~ ہر روز ترجمہ بھی سناتی ہوں۔۔۔ سکول چھوڑتے ہوئے اچھا ٹائم ہوتا ہے سمجھنے سمجھانے کا۔۔ سو ایک روز میرا دل پریشان تھا۔۔۔ یہاں مغرب میں بچوں کو gender identity کے بارے میں کنفیوز کرنے کا زور چل نکلا ہے۔۔ "مت کہو تم لڑکے ہو یا لڑکی ہو, صرف اس لئے کہ تم پیدا ایسے ہوئے ہو۔۔۔۔ تم وہ ہو, جو تمہارا دل اور دماغ تمہیں کہتا ہے."

اب جب زیارت پڑھاتے پڑھاتے میں یہاں پہنچی۔۔ "الامان الامان الامان۔۔۔ من فتنۃالزمان و زوال الایمان"، "مولا ہمیں اپنی امان میں لے لیجئے، زمانے کے فتنوں سے اور (نتیجتاً) ایمان برباد ہو جانے سے۔" مجھے ایک خیال آیا۔۔۔ میں نے پوچھا۔۔۔ بیٹا کیا آپ جانتے ہو فتنہ کیا ہوتا ہے، "نہیں"...وہ بولا۔ "فتنہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کسی چیز کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہو، لیکن پھر کوئی آپ کے پاس آئے اور کہے کہ نہیں جو آپ جانتے ہو، وہ درست نہیں ہے۔۔۔مثال کے طور پر آپ سے کوئی پوچھے کہ دو اور دو کیا ہوتا ہے۔" "چار۔۔" اس نے فورا جواب دیا۔ "آپ نے کہا چار۔۔۔ لیکن وہ آپ کے سامنے دلیل کا ڈھیر لگا دے کہ دو جمع دو چار نہیں ہوتا بلکہ پانچ ہوتا ہے۔۔۔ یا کوئی کہے آپ کے ہاتھ میں پانچ کی بجائے أٹھ انگلیاں ہیں، ممکن ہے پہلی چند دلیلوں تک آپ کو اطمینان ہو کہ أپ صحیح ہیں لیکن آخری دلیل تک آتے آتے عین ممکن ہے کہ آپ اس کی بات کا یقین کرو نہ کرو، اپنے جواب کے بارے میں کنفیوز ہوجائو۔" یہ ہوتا ہے فتنہ۔۔۔

اسی طرح کے فتنے اب آپ کے درمیان سرگرم ہیں۔۔۔جیسا کہ؛
1۔ عزاداری کو بے ہدف کرنے کا فتنہ۔۔۔
جیسے کہتے ہیں، امام نے شہادت کیوں دی۔۔ ہم نہیں جانتے یہ ایک عظیم راز ہے۔۔۔ امام کا مقصد نہ امر بالعروف و نہی عن المنکر تھا، نہ جھوٹی خلافت کے غلیظ پیرہن کو اسلام کے مقدس وجود سے علیحدہ کرنا تھا، نہ طاغوت کا انکار تھا، جو انسانوں کو ذلت و ضلالت میں رہنے پر مجبور کرتا ہے، خدا سے دور رکھ کر ان پر حکمرانی بھی کرتا ہے، انہیں ذلیل بھی کرتا ہے، ان کو قتل بھی کرتا ہے اور ان کو اپنے ضابطوں کا پابند بھی بناتا ہے۔۔ 

2۔ شیعت کو بے منطق کرنے کا فتنہ۔۔
 ہمارے اہل سنت برادران کی بربادی کی سب سے بڑی وجہ ان کا دین کو عقل کے مخالف کھڑا کر دینا ہے۔۔۔ وہ علم الرجال کی بنیاد پر جس شخص کے بارے میں یہ رائے قائم کر لیتے ہیں کہ یہ صحابی ہے اور قابل بھروسہ ہے تو پھر اس سے ہر طرح کی روایت پکڑ کر چل دیتے ہیں، چاہے تو پھر وہ قرآن کے مخالف ہو یا عقل اور ضابطے کے۔۔۔ یہ ان کی سب سے بڑی کمزوری ہے اور اسی کی بنیاد پر آج تک شیعت کے مقابل زیر ہوئے ہیں۔۔۔ لیکن افسوس اب ہمارے درمیان ایسے لوگ آگئے ہیں، جنہوں نے پہلے لوگوں کو اپنے زور بیان کی بنیاد پر اپنے اردگرد اکٹھا کیا۔۔۔

جب لوگوں کا جم غفیر ان کا قائل ہوگیا تو وہ عقل سے ماورا باتوں پر آپ کو محض اس لئے یقین کرنے کا بول رہے ہیں، کیونکہ وہ کتابوں میں لکھا ہے۔۔۔۔۔۔خبردار! پورا قرآن، پورا اسلام عقل کی بنیاد پر کھڑا ہے۔۔۔ آئمہ کی امامت عقل کی بنیاد پر ہے اور ماورائے عقل صلاحیت یا معجزوں کی بنیاد پر نہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں پر اپنی ربوبیت قائم کی ہے، نہ رسول نے فریضہ رسالت انجام دیا ہے، نہ آئمہ نے فریضہ امامت۔۔۔۔ دنیا نے اگر اہل بیت کے سروں سے چادریں بھی چھین لی ہیں، تب بھی نہ اللہ نے بظاہر کسی کے ہاتھ شل کئے، نہ آئمہ نے کوئی معجزہ آشکار کیا۔۔۔

3۔ شیعت کی مرکزیت ختم کرنے کا فتنہ۔۔۔۔
آج اگر اجتہاد اور تقلید کے بارے میں آپ کو کنفیوز کیا جا رہا ہے۔۔۔ یہ آپ کی طاقت کو نہ صرف ختم کر رہے ہیں بلکہ آپ کو بھی اہل سنت کی طرح بے مرکز بنا رہے ہیں، جہاں جب چاہے، جو چاہے اٹھ کر جو بھی فتویٰ دے دے، نہ آپ اس کے کردار کے بارے میں جانتے ہوں، نہ شب و روز کے بارے میں، نہ علم کے بارے میں۔۔۔۔ ہم میں سے کتنے لوگ ہیں، جو اپنے مسائل کے لئے خود اصول کافی پڑھنے کو تیار ہیں؟ یاد رکھیں، آپ جس سے بھی پوچھیں گے، آپ اس مسئلے میں اس شخص کی تقلید کریں گے۔۔۔۔ ان میں ایسے لوگ ہیں، جو حرم کے دفاع میں مرجعیت کی طاقت کے رول کو یہ کہہ کے جھٹلاتے ہیں کہ ان کا کیا بس جو یہ حرم کا دفاع کریں، امام ہیں حرم کا دفاع کرنے والے۔۔۔۔

یہ لوگ بھول جاتے ہیں کہ بنو عباس سے صدام تک اور انہدام جنت البقیع تک حرم کتنی بار کس کس طرح کی بے حرمتی سے گرائے گئے۔۔۔ کیا تب امام موجود نہیں تھے۔؟ آج آپ کی طاقت کا دور ہے اور آپ کی طاقت امام کی طاقت ہے، خود کو بے دست و پا نہ کیجئے،۔۔ سفیانی لشکر آج پوری طاقت سے اکٹھا ہو رہا ہے، بنو امیہ کے دفاع میں لشکروں کے لشکر جتںے آج سرگرم ہو رہے ہیں، پہلے نہیں تھے۔۔۔۔ طاغوت اپنا سارا لشکر جمع کرکے بیٹھا آخری معرکے کے لئے تیار ہو رہا ہے، یقین نہ آئے تو christian zionism اور armagaddon کے بارے میں پڑھ لیجئے۔۔۔۔ اللہ تعالی ہمیں ہدایت دیں۔
شکریہ
ایک ماں


خبر کا کوڈ: 1150901

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1150901/ایک-ماں-کا-مراسلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com