QR CodeQR Code

یافا، غزہ کا منتقم

20 Jul 2024 19:09

اسلام ٹائمز: انصاراللہ یمن نے غزہ جنگ کے بعد پہلی بار تل ابیب کو جس خودکش ڈرون طیارے سے نشانہ بنایا ہے اس کا نام "یافا" ہے۔ اس وقت یافا ڈرون طیارہ اسلامی مزاحمت کے مقابلے میں اسرائیل کی شکست کی علامت بن چکا ہے۔ یافا ڈرون طیارہ ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھنے کے ساتھ ساتھ دو ہزار کلومیٹر تک پرواز کرنے کی طاقت بھی رکھتا ہے۔ یہ ایک خودکش ڈرون طیارہ ہے جس میں بم نصب ہوتا ہے۔ صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق یافا ڈرون طیارے نے یمن سے تل ابیب تک کا سفر دس گھنٹوں میں طے کیا ہے۔ یہ طیارہ سمندر کے راستے نیچی پرواز کر کے آیا تاکہ ریڈار کی زد میں نہ آ سکے۔ حوثی مجاہدین کی جانب سے تل ابیب پر کامیاب حالیہ کاروائی سے ایک طرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی رژیم کا دفاعی نظام اسلامی مزاحمت کے مقابلے میں ناکام ہو چکا ہے جبکہ دوسری طرف بچوں کی قاتل صیہونی رژیم ایسی کاروائی کا فوجی جواب دینے سے بھی عاجز ہے۔


تحریر: محمد علی زادہ
 
یمن میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم انصاراللہ نے غاصب صیہونی رژیم کے مرکز تل ابیب کو کامیابی سے خودکش ڈرون "یافا" سے حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ حوثی مجاہدین کی اس کامیاب کاروائی نے مقبوضہ فلسطین میں صیہونی آبادکاروں اور بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کو شدید سکیورٹی اور معاشرتی دھچکہ پہنچایا ہے۔ یہ حملہ درحقیقت غاصب صیہونی رژیم کے خلاف یمنی مجاہدین کی مزاحمتی کاروائیوں کے نئے سلسلے کا آغاز ہے۔ تل ابیب کی جانب سے ایک طرف دو ہزار کلومیٹر دور سے آنے والے خودکش ڈرون طیارے کو ریڈار کے ذریعے دیکھنے میں ناکامی اور دوسری طرف یمنی مجاہدین کی جانب سے ایسی ہی مزید کاروائیاں انجام دینے کے عزم کے اظہار نے غزہ جنگ میں اسرائیل کو درپیش خطرات کی شدت میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ انصاراللہ یمن کی جانب سے داغا گیا "یافا" خودکش ڈرون طیارہ تل ابیب میں امریکی سفارت خانے سے صرف چند میٹر ہی اس طرف گرا ہے۔
 
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اس بارے میں جاری کردہ اپنے بیانئے میں اعلان کیا ہے کہ تل ابیب پر حالیہ حملہ یافا نامی ایسے نئے ڈرون طیارے سے انجام پایا ہے جو ریڈار سے بچ نکلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ ڈرون طیارہ سمندر کے راستے تل ابیب تک پہنچا تھا۔ یحیی سریع نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ غزہ جنگ جاری رہنے کی صورت میں انصاراللہ یمن تل ابیب پر ایسے مزید حملے انجام دے گی۔ دوسری طرف صیہونی فوج کے ذرائع نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں تل ابیب میں امریکی سفارت خانے کے قریب ایک عمارت تباہ ہو گئی اور 1 شخص ہلاک جبکہ 8 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ حوثی مجاہدین کے داغے گئے خودکش ڈرون طیارے سے ہونے والے دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ اس کی آواز 40 کلومیٹر دور تک سنی گئی ہے۔
 
صیہونی فوج کے سربراہان نے دعوی کیا ہے کہ وہ اس خودکش ڈرون طیارے کو ریڈار پر دیکھنے میں کامیاب ہو گئے تھے لیکن انسانی غلطی کی وجہ سے اسے ہوا میں تباہ نہیں کر پائے۔ یہاں دو امکان پائے جاتے ہیں: ایک یہ کہ صیہونی فوج نے ریڈار پر حوثی مجاہدین کا خودکش ڈرون طیارہ دیکھ لیا ہو لیکن اسے فضا میں تباہ کرنے میں ناکام رہی ہو۔ ایسی صورت میں مستقبل میں ایسے مزید حملے انجام پائیں گے اور ان کی کامیابی کا بھی قوی امکان پایا جاتا ہے۔ دوسری صورت یہ ہے کہ صیہونی فوج اس خودکش ڈرون طیارے کو ریڈار پر دیکھنے میں ہی ناکام رہی ہے۔ یہ بہت ہی خطرناک صورتحال ہے اور صیہونی حکمرانوں کیلئے ڈراونے خواب سے کم نہیں ہے۔ تل ابیب ایسے خطرے سے روبرو ہے جسے وہ محسوس کرنے کی طاقت بھی نہیں رکھتا اور وہ صرف اس وقت باخبر ہو گا جب خودکش ڈرون طیارہ اپنے مطلوبہ نشانے پر آ کر ٹکرائے گا اور اپنا کام انجام دے چکا ہو گا۔  
 
قصہ یہاں پر ختم نہیں ہوا۔ لبنان میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حزب اللہ نے بھی صیہونی حکمرانوں کو ایک نیا دھچکہ پہنچایا جو پہلے سے یمنی مجاہدین کے خودکش ڈرون طیارے کے صدمے سے دوچار تھے۔ حزب اللہ لبنان نے کئی بیانئے جاری کئے جن میں اعلان کیا کہ اس کے مجاہدین نے فلسطینی عوام اور مجاہدین کی حمایت میں صیہونی فوجی مراکز کے خلاف نئی کاروائیاں انجام دی ہیں۔ حزب اللہ لبنان کے مجاہدین نے رامیم چھاونی میں صیہونی فوجیوں کو برکان میزائل سے نشانہ بنایا جس میں کئی صیہونی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اسی طرح حزب اللہ لبنان کے مجاہدین نے المطلہ نامی صیہونی فوجی اڈے کو بھی توپ خانے سے نشانہ بنایا ہے۔ صیہونی حکمران ان حملوں میں ہونے والے جانی نقصان کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی طرح حزب اللہ نے خربہ ماعر صیہونی فوجی اڈے کو دسیوں کیٹیوشا اور فلق میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
 
انصاراللہ یمن نے غزہ جنگ کے بعد پہلی بار تل ابیب کو جس خودکش ڈرون طیارے سے نشانہ بنایا ہے اس کا نام "یافا" ہے۔ اس وقت یافا ڈرون طیارہ اسلامی مزاحمت کے مقابلے میں اسرائیل کی شکست کی علامت بن چکا ہے۔ یافا ڈرون طیارہ ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھنے کے ساتھ ساتھ دو ہزار کلومیٹر تک پرواز کرنے کی طاقت بھی رکھتا ہے۔ یہ ایک خودکش ڈرون طیارہ ہے جس میں بم نصب ہوتا ہے۔ صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق یافا ڈرون طیارے نے یمن سے تل ابیب تک کا سفر دس گھنٹوں میں طے کیا ہے۔ یہ طیارہ سمندر کے راستے نیچی پرواز کر کے آیا تاکہ ریڈار کی زد میں نہ آ سکے۔ حوثی مجاہدین کی جانب سے تل ابیب پر کامیاب حالیہ کاروائی سے ایک طرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی رژیم کا دفاعی نظام اسلامی مزاحمت کے مقابلے میں ناکام ہو چکا ہے جبکہ دوسری طرف بچوں کی قاتل صیہونی رژیم ایسی کاروائی کا فوجی جواب دینے سے بھی عاجز ہے۔


خبر کا کوڈ: 1148808

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1148808/یافا-غزہ-کا-منتقم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com