QR CodeQR Code

انٹیلیجنس کی کامیابیاں

16 Jul 2024 15:36

اسلام ٹائمز: 45 دنوں میں وزارت اطلاعات کی سب سے اہم کامیابیوں میں سے ایک کرمان میں دہشتگردی کی کارروائی کے ڈیزائنر اور سرغنہ "عبداللہ کویٹہ" کی گرفتاری ہے۔ کرمان میں مجرمانہ کارروائی کے 6 ماہ بعد ہونیوالی یہ اہم کامیابی ظاہر کرتی ہے کہ وقت گزرنے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف ایران دشمن مجرموں اور دہشتگردوں کیخلاف انتقام کو نہیں بھولتا بلکہ اسے اپنے ایجنڈے کی بنیادی ترجیح کے طور پر رکھتا ہے۔ ملک کی سلامتی کو یقینی بنانا سکیورٹی اداروں کا فریضہ ہے۔ ایران کی سرزمین اور عوام کی سب سے اہم حکمت عملی آگاہی اور پہلی ترجیح اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام ہے۔


تحریر: سید رضی عمادی

اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹیلیجنس کی وزارت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صدر مملکت شھید رئیسی کی شہادت کے بعد سے اب تک اس وزارت نے دہشت گردوں کے خلاف 79 مختلف کامیاب کارروائیاں کی ہیں۔ شہید صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کا حادثہ جب پیش آیا تو نکران حکومت کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 131 کے مطابق نئے صدارتی انتخابات کا انعقاد ایجنڈے میں شامل کیا گیا۔ اس عرصے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سب سے اہم ایجنڈا ایک منصفانہ، محفوظ اور پرجوش انتخابات کا انعقاد تھا، جو مسلح اور انٹیلی جنس فورسز کی مسلسل اور انتھک کوششوں سے  کامیابی سے حاصل کر لیا گیا۔ یہ اہم کامیابی ایسی حالت میں حاصل کی گئی، جبکہ مسلح دہشت گردوں نے ایران کی سلامتی کو درہم برہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

وزارت انٹیلیجنس کے بیان کے مطابق، داعش کے ان دہشت گردوں نے جو اپنی تنظیم اور سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہے ہیں، انہوں نے ان مذکورہ 45 دنوں کے دوران ایران کی سلامتی کے خلاف اپنی سب سے بڑی بھرپور کوششیں کیں۔ وزارت انٹیلی جنس کے مطابق ایک طرف، "داعش کے کرایہ کے ایجنٹوں کا نقطہ نظر تکفیری دہشت گردی کی سڑی ہوئی لاش کو زندہ کرنا تھا" اور دوسری طرف، داعش کے تکفیری دہشت گرد جنرل شہید سلیمانی کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فیصلہ کن جدوجہد کو اپنی تنظیم کی ناکامی کا باعث قرار دیتے ہیں۔ اس دوران انہیں یہ غلط تاثر ملا کہ شہید صدر کا سانحہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سلامتی پر حملہ کرنے کا ایک اچھا موقع ہے، لیکن انٹیلی جنس اور سکیورٹی فورسز کی بہادری اور ہوشیاری نے دہشت گردوں کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔

وزارت اطلاعات کے بیان کے مطابق، داعش کے دہشت گردوں کے علاوہ، عراق کے کردستان کے علاقے میں قائم علیحدگی پسند گروہوں نے بھی ان حالات کا ناجائز فائدہ اٹھانے کو پوری کوشش کی۔ ملک کی شمال مغربی سرحدوں پر ایک آپریشن میں نامعلوم دہشت گردوں نے ہتھیاروں کی ایک بڑی کھیپ ایران بھیجی، جو ایران کے سرحدی محافظین نے ایک کامیاب آپریشن میں مسلح تصادم اور فائرنگ کے تبادلے کے بعد اپنی تحویل میں لے لی۔ ان دو دہشت گرد گروہوں کے ساتھ ساتھ منافقین ایم کے او نے بھی صدر رئیسی کی شہادت کے بعد ایران کی سلامتی کی صورتحال کے بارے میں غلط تاثر پیدا کیا۔ منافقین جو کہ ایران کی انٹیلی جنس کی چوکسی اور مسلسل نقل مکانی کی وجہ سے سخت بحرانوں سے دوچار ہیں، ایران کے خلاف اپنا مقصد حاصل کرنے میں ناکام رہے اور وزارت انٹیلی جنس کے بیان کے مطابق وہ کسی بھی منصوبہ بند کارروائی کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہے۔

مذکورہ 45 دنوں میں وزارت اطلاعات کی سب سے اہم کامیابیوں میں سے ایک کرمان میں دہشت گردی کی کارروائی کے ڈیزائنر اور سرغنہ عبداللہ کویٹہ" کی گرفتاری ہے۔ کرمان میں مجرمانہ کارروائی کے 6 ماہ بعد ہونے والی یہ اہم کامیابی ظاہر کرتی ہے کہ وقت گزرنے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نہ صرف ایران دشمن مجرموں اور دہشت گردوں کے خلاف انتقام کو نہیں بھولتا بلکہ اسے اپنے ایجنڈے کی بنیادی ترجیح کے طور پر رکھتا ہے۔ ملک کی سلامتی کو یقینی بنانا سکیورٹی اداروں کا فریضہ ہے۔ ایران کی سرزمین اور عوام کی سب سے اہم حکمت عملی آگاہی اور پہلی ترجیح اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام ہے۔ آخری نکتہ یہ ہے کہ وزارت انٹیلی جنس کے 45 دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف 79 کارروائیاں، وہ بھی ایسے حالات میں جب ملک کا صدر ایک سانحہ میں شہید ہوگیا ہو، بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اس وزارت کی ان کارروائیوں نے یہ ثابت کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو مشکل ترین حالات میں بھی دہشت گردوں اور ان کے حامیوں پر برتری حاصل ہے اور داخلی سلامتی فراہم کرنے میں وہ عالمی سطح پر پہنچ چکا ہے۔


خبر کا کوڈ: 1148071

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1148071/انٹیلیجنس-کی-کامیابیاں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com