QR CodeQR Code

پیام غدیر

24 Jun 2024 21:45

اسلام ٹائمز: جن کے حافظے میں ابھی تک خیبر اور حیدر کی کچھ یاد باقی ہے وہ آج کے اسداللی اور حزب اللہی نوجوانوں کے مقابلے میں راہ فرار کو ہی اپنی راہ نجات سمجھ رہے ہیں۔ یہودی آج سے قبل جن کو اپنے خفیہ ٹھکانے سمجھتے تھے، اب وہ خفیہ نہیں رہے بلکہ تشت از بام ہو چکے ہیں۔ ان ٹھکانوں کے عین اوپر سے ان کی لی گئی تصویریں، ہر کسی کو ان کی خفیہ کمین گاہوں کی نشاندہی کر رہی ہیں اور غاصب اسرائیل کے منطقی انجام کی اطلاع دے رہی ہیں۔


تحریر: سید تنویر حیدر

یوم غدیر کو، غدیر خم کے میدان میں محض مولائے کل کی ولایت کا اعلان ہی نہیں کیا گیا تھا بلکہ ایک نظام ولایت کی بنیاد بھی رکھی گئی تھی۔ ایسا نظام جو رہتی دنیا تک خلق خدا کو دین کے تابع، اس سیاسی نظام سے جوڑ کر رکھے جس کی بدولت پوری دنیا میں ایک عادلانہ معاشرے کا قیام ممکن ہو۔ اس نظام ولایت کی لغت میں اسلام وہ ہے جو اسلام ناب محمدی ہے اور سیاست وہ ہے جو سیاست علوی ہے۔ جب کہ دین سیاست سے جدا نہیں ہے۔

غدیر کے دن رسول خدا نے بحکم خدا اپنے بعد ملت اسلامیہ کے لیے اس نابغہء روزگار کی ولایت و امامت کا اعلان کیا جو ایک طرف باب مدینہء علم تھا اور دوسری جانب باب خیبر کو اکھاڑنے والا، ایک طرف منبر سلونی سے علم و معرفت کی خیرات بانٹتے والا تھا اور دوسری جانب میدان مبارزہ میں اپنی تیغ دودم کے جوہر دکھانے والا۔ امت مسلمہ کی بدبختی کہ وہ اس صاحب نہج البلاغہ کی حکمت و دانائی اور اس مرد میدان کی رزم آرائی کو اپنے لیے نمونہ اور سرمایہ قرار نہیں دے سکی لیکن بقول خود مولائے کائنات "دنیا اپنی منہ زوری دکھانے کے بعد آخرکار ہماری طرف اس طرح لپکے گی جس طرح کاٹ کھانے والی اونٹنی بیتاب ہو کر اپنے بچے کی طرف لپکتی ہے"۔

لمحہء موجود میں دنیا یوم غدیر ایک ایسے عالم میں منا رہی ہے جب آج کے مرحب و عنتر ایک بار پھر تمام امت مسلمہ کو للکار رہے ہیں۔ لیکن! ان کی یہ للکار خود ان کے اپنے ہی خشک گلے میں دب کر رہ گئی ہے۔ وجہ یہ کہ آج کی اس نئی رزم گاہ خیبر میں بھی ان کے مدمقابل جو شمشیر بکف کھڑے ہیں وہ اسی خیبر شکن کے وارث ہیں جس نے قلعہ قموص کے آہنی دروازے کو اس وقت کے یہودیوں کے رعب و دبدبے سمیت ہوا میں اچھال دیا تھا۔

آج ایک بار پھر انہی یہودیوں کی بگڑی ہوئی ایک شکل اور نسل "صیہونی"، جنہیں اپنی طاقت کا بڑا گماں ہے اور اپنی مضبوط شہر پناہ پر کامل ایماں ہے اپنی جانب ایک ایسے "طوفان اقصی" کو بڑھتا ہوا دیکھ رہے ہیں جس سے بچنے کے لیے ان کے پاس وقت بہت قلیل ہے۔ اب تو دیوار گریہ بھی ان سے منہ موڑ چکی ہے اور اس پر بھی ان کی ناکامی کا نقش ثبت ہو چکا ہے۔ تحریف شدہ بائیبل کی جن تحریروں سے یہودی اپنے آپ کو اب تک ناقابل تسخیر ثابت کرتے آئے ہیں آج وہ ترمیم شدہ نسخے خود ان یہودیوں کی تحریری بددیانتی کا منہ چڑھا رہی ہیں۔

ایسے میں جن کے حافظے میں ابھی تک خیبر اور حیدر کی کچھ یاد باقی ہے وہ آج کے اسداللی اور حزب اللہی نوجوانوں کے مقابلے میں راہ فرار کو ہی اپنی راہ نجات سمجھ رہے ہیں۔ یہودی آج سے قبل جن کو اپنے خفیہ ٹھکانے سمجھتے تھے، اب وہ خفیہ نہیں رہے بلکہ تشت از بام ہو چکے ہیں۔ ان ٹھکانوں کے عین اوپر سے ان کی لی گئی تصویریں، ہر کسی کو ان کی خفیہ کمین گاہوں کی نشاندہی کر رہی ہیں اور غاصب اسرائیل کے منطقی انجام کی اطلاع دے رہی ہیں۔   


خبر کا کوڈ: 1143585

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.com/ur/article/1143585/پیام-غدیر

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.com